صفحۂ اول
منتخب مضمونمیلان، جسے اطالوی زبان میں میلانو کہا جاتا ہے شمالی اطالیہ کا ایک شہر اور لومباردیہ کا دار الحکومت ہے۔ روم کے بعد یہ اطالیہ کا دوسرا سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے۔ اصل شہر کے لحاظ سے یہ اطالوی پہلی معیشت ہے اور اس کی آبادی تقریباً 1.4 ملین ہے، جبکہ اس کے میٹروپولیٹن شہر میں 3.26 ملین باشندے ہیں۔ اس کا مسلسل تعمیر شدہ شہری علاقہ جس کے بیرونی مضافات انتظامی میٹروپولیٹن شہر کی حدود سے باہر ہیں اور یہاں تک کہ سوئٹزرلینڈ کے قریبی ملک تک پھیلے ہوئے ہیں 5.27 آبادی کے ساتھ کے ساتھ یورپی یونین میں چوتھا بڑا علاقہ ہے۔ میلان کو ایک سرکردہ الفا عالمی شہر سمجھا جاتا ہے، جس کی وجہ فن، تجارت، ڈیزائن، تعلیم، تفریح، فیشن، فنانس، صحت کی دیکھ بھال، میڈیا، خدمات، تحقیق اور سیاحت کے شعبوں میں اعلیٰ کارکردگی ہے۔ اس کا کاروباری ضلع اطالیہ کے اسٹاک ایکسچینج کی میزبانی کرتا ہے (اطالوی زبان: بورسا اطالیانہ)، اور قومی اور بین الاقوامی بینکوں اور کمپنیوں کا صدر دفتر ہے۔ خام ملکی پیداوار کے لحاظ سے میلان اطالیہ کا سب سے امیر شہر ہے، پیرس اور میدرد کے بعد یورپی یونین کے شہروں میں تیسری سب سے بڑی معیشت ہے، اور یورپی یونین کے غیر دار الحکومت والے شہروں میں سب سے امیر ہے۔ میلان کو تورینو کے ساتھ نیلے کیلے کی شہری ترقی کی راہداری (جسے "یورپی میگالوپولیس" بھی کہا جاتا ہے) کے جنوبی حصے کے طور پر دیکھا جاتا ہے، اور یورپ کے لیے چار موٹرز میں سے ایک ہے۔ ایک بڑے سیاسی مرکز کے طور پر شہر کا کردار قدیم زمانے کا ہے، جب اس نے مغربی رومی سلطنت کے دار الحکومت کے طور پر کام کیا، جبکہ بارہویں صدی سے سولہویں صدی تک میلان یورپ کے بڑے شہروں میں سے ایک تھا۔ شہر ایک بڑا تجارتی مرکز اور نتیجتاً ڈچی آف میلان کا دار الحکومت بن گیا۔ |
خبروں میں
کیا آپ جانتے ہیں؟ • …کہ جامعہ برمنگھم میں قرآن مجید کا سب سے قدیم مسودہ (تصویر میں) موجود ہے جو تقریبا 1370 سال پرانا ہے؟ اقتباس
آج کا لفظ
کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 200,056 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اس صفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔ | |||||||
منتخب فہرستخلافت راشدہ متعدد ولایتوں (والی کے زیر ولایت علاقہ) پر بنا کسی خاص سرحد کے منقسم تھی، یہ ولایتیں حکومت کی توسیع کے مطابق وقتاً فوقتاً بدلتی رہتی تھیں۔ ولایتوں کے تعلق سے خلفائے راشدین کی پالیسیاں اور طریقہ کار باہم مختلف رہے ہیں، ان میں سے ہر ایک حکومت کے زیر تسلط علاقوں میں والیوں اور عاملوں کے انتخاب میں اپنا الگ معیار رکھتا تھا۔ چنانچہ خلیفہ راشد دوم عمر بن خطاب ہمیشہ صحابہ کو ولایت میں مقدم رکھتے تھے، جبکہ عثمان بن عفان اس پر زیادہ توجہ نہیں دیتے تھے، بلکہ وہ طاقت و امانت دیکھ کر والی بنا دیتے تھے، اسی طرح علی بن ابی طالب بھی طاقت و قوت اور اثر رسوخ کو ترجیح دیتے تھے، جب ان کے والیوں سے غیر مناسب افعال سرزد ہوتے یا شکایات آتی تو انھیں سزا بھی دیتے تھے۔ ان سب کے باوجود تمام خلفائے راشدین، صحابہ کو والی بنانے پر توجہ دیتے تھے اسی وجہ سے خلافت راشدہ کے اکثر والی صحابہ تھے یا ان کی اولادیں تھیں۔ والی کی کوئی متعین مدت نہیں ہوتی تھی بلکہ خلیفہ کی صوابدید، اس کی رضامندی اور والی کی بحسن وخوبی ذمہ داری ادا کرنے پر موقوف ہوا کرتا تھا۔ والی کہ اہم ذمہ داریوں میں سے: سرحدوں کو مستحکم کرنا، فوجیوں کی تربیت کرنا، دشمنوں کی خبرون کی چھان بین کرنا، شہروں میں کارکنان اور عمال متعین کرنا اور ولایت (والی کا علاقہ) کی تعمیر و ترقی کرنا (مثلاً: چشمے، نہر، ہموار راستے، سڑک، پل، بازار اور مساجد بنوانا، شہروں کی منصوبہ بندی کرنا وغیرہ) شامل ہیں۔ | ||||||||
تاریخموہن داس کرم چند گاندھی، جو عام طور پر مہاتما گاندھی کے نام سے جانے جاتے ہیں، کو 30 جنوری 1948ء کو برلا ہاؤس (موجودہ گاندھی سمرتی) میں قتل کیا گیا جہاں گاندھی کسی مذہبی میل ملاپ میں اپنے خاندان کے ساتھ موجود تھے، اس جگہ ہندو مہاسبھا سے تعلق رکھنے والا ایک انتہا پسند و قوم پرست ہندو شخص نتھو رام گوڈسے پہنچا اور اس نے موہن داس گاندھی پر گولی چلائی۔ حادثہ کے بعد گاندھی کو فوراً برلا ہاؤس کے اندر لے جایا گیا مگر تب تک وہ دم توڑ چکے تھے۔ اس حملے سے پہلے ان پر پانچ مزید حملے بھی ہوئے تھے مگر ان سب میں قاتل ناکام رہے۔ ان میں سب سے پہلی ناکام کوشش 1934ء میں کی گئی تھی۔مکمل پڑھیے۔۔۔۔ | ||||||||
ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!ویکیپیڈیا ایک آزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں 200,056 مضامین موجود ہیں۔
| ||||||||
ویکیپیڈیا میں تلاش
|
|
مدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں! |